Pages

عمر بھر خون پسینے میں نہائے جاؤ :سبط علی صبا


عمر بھر خون پسینے میں نہائے جاؤ
روز پیوند قباؤں میں سجائے جاؤ
چڑھتے سورج کے پجاری ہو، ہوا کے رخ پر
روز خوش رنگ پتنگوں کو اڑائے جاؤ
ڈوب جاؤ کہ کسی شخص کو معلوم نہ ہو
اپنے احساس کو پانی میں بہائے جاؤ
قحط پھولوں کا ہے پت جھڑ کا زمانہ آیا
کاغذی پھولوں سے کمروں کو سجائے جاؤ
اس نئے دور کی تاریخ میں شامل ہو کر
آسمانوں سے ستاروں کو گرائے جاؤ

No comments:

Post a Comment