سکون_ دل وہاں پر ڈھونڈتے ہی
جہاں برپا قیامت ہو رہی ہے
گلنار آفرین
_
_
جس نے اک عمر دل میں شور کیا
وہ بہت کم رہا ہے آنکھوں میں
وہ بہت کم رہا ہے آنکھوں میں
ناصر کاظمی
_
خوب رویا قبر میں جس دم چلے منکر نکیر
یاد آیا مجھ کو تنہا چھوڑ جانا یار کا
یاد آیا مجھ کو تنہا چھوڑ جانا یار کا
امیر اللہ تسلیم لکھنوی
_
لٹکے رہے چھڑی پہ مرے موتیے کے ہار
ہر شخص اپنے بیچ کے پتھر چلا گیا
رفیق وثیر
ہر شخص اپنے بیچ کے پتھر چلا گیا
رفیق وثیر
_
داستاں بن سکیں تو لے لیجے،
یاد ہیں چند واقعات مجھے.
یاد ہیں چند واقعات مجھے.
عدم
_
تو مطمئن نہیں ہے تو مجھے کب ہے اعتراض
مٹی کو پھر سے گوندھ میری، پھر بنا مجھے
مٹی کو پھر سے گوندھ میری، پھر بنا مجھے
_
پڑی رہنے دو انسانوں کی لاشیں
زمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
یہ بستی ہے مسلمانوں کی بستی
یہاں کارِ مسیحا کیوں کریں ہم
...جون ایلیا
زمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
یہ بستی ہے مسلمانوں کی بستی
یہاں کارِ مسیحا کیوں کریں ہم
...جون ایلیا
_
مہمان آ گیا تھا، سو کھانےکی میز پر،
جلتا ہوا چراغ بجھانا پڑا مجھے.منیر سیفی
جلتا ہوا چراغ بجھانا پڑا مجھے.منیر سیفی
_
عدیم اب تک وہی بچپن وہی تخریب کاری ہے،
قفس کو توڑ دیتا ہوں، پرندے چھوڑ دیتا ہوں.عدیم ہاشمی
_
سخت منہ زور ہیں تمنائیں
جیسے بچے امیر لوگوں کےناز خیالوی
_
بہت آتے ہیں پتھر ہر طرف سے
شجر کو بے ثمر کرنا پڑے گاشہزاد احمد
_
بچھڑ کر تجھ سے نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپ
اُڑا دیئے ہیں پرندے شجر پہ بیٹھے ہوئے
(عدیم ہاشمی )
قفس کو توڑ دیتا ہوں، پرندے چھوڑ دیتا ہوں.عدیم ہاشمی
_
سخت منہ زور ہیں تمنائیں
جیسے بچے امیر لوگوں کےناز خیالوی
_
بہت آتے ہیں پتھر ہر طرف سے
شجر کو بے ثمر کرنا پڑے گاشہزاد احمد
_
بچھڑ کر تجھ سے نہ دیکھا گیا کسی کا ملاپ
اُڑا دیئے ہیں پرندے شجر پہ بیٹھے ہوئے
(عدیم ہاشمی )
No comments:
Post a Comment