Pages

حق بات عدالت میں روا ہی نہیں ہوتی :سبطِ علی صبا



حق بات عدالت میں روا ہی نہیں ہوتی
ماں کے لیے بیٹوں کی گواہی نہیں ہوتی

اس شہر کے لوگوں سے اماں مانگ رہا ہوں
جس شہر میں قاتل کو سزا ہی نہیں ہوتی

یہ کہہ کے زمیں زادیاں گھر سے نکل آئیں
اشراف کے سر پر تو رِدا ہی نہیں ہوتی

مصلوب کوئی جھوٹ پہن کر نہیں ہوتا
سچائی کی مجروح انا ہی نہیں ہوتی

کس طرح کروں زحمتِ مہمان نوازی
بچّوں کے لئے گھر پہ غذا ہی نہیں ہوتی

No comments:

Post a Comment