آنکھوں میں ہیں دکھ بھرے فسانے
رونے کے پھر آ گۓ زمانے
رونے کے پھر آ گۓ زمانے
پھر درد نے آگ راگ چھیڑا
لَوٹ آۓ وہی سمَے پُرانے
لَوٹ آۓ وہی سمَے پُرانے
پھر چاند کو لے اڑی ہوائیں
پھر بانسری چھیڑ دی ہوا نے
پھر بانسری چھیڑ دی ہوا نے
رستوں میں اداس خوشبوؤں کے
پھولوں نے لٹا دۓ خزانے
پھولوں نے لٹا دۓ خزانے
No comments:
Post a Comment