Pages

آنکھ نے بات کی لب سے پہلے :صابر ظفر Sabir Zafar


آنکھ نے بات کی لب سے پہلے
اور چاہا تجھے سب سے پہلے
اب تو حاصل کے سوا کچھ بھی نہیں
ورنہ کیا حسن تھا اب سے پہلے
کون بے وجہ نمو پاتا ہے
کیا مسّبب تھا سبب سے پہلے
منہ لگایا تو وہ گستاخ ہُوا
ورنہ ملتا تھا ادب سے پہلے
کون سے رنگ میں شدّت تھی ظفر
اُس کے چہرے پہ غضب سے پہلے

No comments:

Post a Comment