اس کی پائل اگر چھنک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے
اس کے ہنسنے کی کیفیت ، توبہ!
جیسے بجلی چمک چمک جائے
جیسے بجلی چمک چمک جائے
اس کے سینے کا زیرو بم ، توبہ!
دیوتاؤں کا دل دھڑک جائے
دیوتاؤں کا دل دھڑک جائے
لے اگر جھوم کر وہ انگڑائی
زندگی دار پر اٹک جائے
زندگی دار پر اٹک جائے
ایسے بھر پور ہے بدن اس کا
جیسے ساون کا آم پک جائے
جیسے ساون کا آم پک جائے
ہائے اس مہ جبیں کی یاد عدم
جیسے سینے میں دم اٹک جائے
جیسے سینے میں دم اٹک جائے
No comments:
Post a Comment