Pages

تازہ سینہ میں... : احمد فواد Ahmad Fawad

تازہ سینہ میں محبت کا فسوں جاگا ہے
خواب زاروں سے ستاروں کے سفینے اترے
گھنٹیاں ننگے قدم، خاک بسر، جانے کہاں جاتی ہیں
اس نئے دکھ کے لئے کوئی نئی دنیا ہو
ہوں نئے پیڑ نیا چاند نیا سورج ہو
ہوں نئے حرف نئے لفظ نئی نظمیں ہوں
چاندنی رات کا ملبوس نہ یوں میلا ہو
دھوپ کے لہجہ میں نرمی ہو شرافت ہو
محبت کی سی شیرینی ہو
دو نئے ہاتھ نئے ہونٹ نئی آنکھیں ہوں
ہو نیا ذہن نئی روح نئی صورت ہو
اک نیا دل ہو
جو پاگل ہو
محبت کے لئے خود کو جلا سکتا ہو
جس میں صحراؤں کی وسعت ہو
سمندر کی سی گہرائی ہو
جس میں خاموشی ہو
ہیبت ہو پریشانی ہو
خاک میں رفعت افلاک ملا سکتا ہو
نیند سے مردہ پہاڑوں کو اٹھا سکتا ہو

No comments:

Post a Comment