Pages

بولنے دو : احمد ندیم قاسمی Ahmad nadeem qasmi

بولنے سے مجھے کیوں روکتے ہو؟
بولنے دو، کہ میرا بولنا دراصل گواہی ہے مرے ہونے کی
تم نہیں بولنے دو گے تو میں سناٹے کی بولی ہی میں بول اٹھوں گا
میں تو بولوں گا
نہ بولوں گا تو مر جاؤں گا
بولنا ہی تو شرف ہے میرا
کبھی اس نکتے پہ بھی غور کیا ہے تم نے
کہ فرشتے بھی نہیں بولتے
میں بولتا ہوں
حق سے گفتار کی نعمت فقط انساں کو ملی
صرف وہ بولتا ہے
صرف میں بولتا ہوں
بولنے مجھ کو نہ دو گے تو مرے جسم کا ایک ایک مسام بول اٹھے گا
کہ جب بولنا منصب ہی فقط میرا ہے
میں نہ بولوں گا تو کوئی بھی نہیں بولے گا

No comments:

Post a Comment