چاہے شب بے نقاب ہو جائے
دن کی صورت خراب ہو جائے
آسماں چاہے صرف گالی ہو
یہ سمندر کا جام خالی ہو
چاہے پھولوں کے دل پریشاں ہوں
گاؤں برباد شہر ویراں ہوں
سارے دریا کہیں پہ کھو جائیں
چاند تارے یہ جا کے سو جائیں
سب شعاعیں سیاہ ہو جائیں
سارے نغمے تباہ ہو جائیں
حرف اڑ جائیں لفظ مر جائیں
پیڑ دنیا سے کوچ کر جائیں
قہقہے آنسوؤں کے ساتھ رہیں
راستے سارے خالی ہاتھ رہیں
تتلیاں کیکڑوں کی صورت ہوں
مکّھیاں حسن کی علامت ہوں
سب کتابیں جہاں سے اٹھ جائیں
فکر کے سب خزانے لُٹ جائیں
زندگی موت کی سیاہی ہو
ہر نئی سانس اک تباہی ہو
خانہ جنگی ہو یا بغاوت ہو
سب کو اک دوسرے سے نفرت ہو
صبح میں شام چاہے مدغم ہو
نظمِ کُل کائنات برہم ہو
وہ خدا ہو نہ یہ خدائی ہو
حاکم وقت چاہے نائی ہو
گرکے افلاک خاک ہو جائیں
کہکشاں جل کے راکھ ہو جائیں
بس مرا یار میرے ساتھ رہے
یونہی ہاتھوں میں اُس کا ہاتھ رہے
دن کی صورت خراب ہو جائے
آسماں چاہے صرف گالی ہو
یہ سمندر کا جام خالی ہو
چاہے پھولوں کے دل پریشاں ہوں
گاؤں برباد شہر ویراں ہوں
سارے دریا کہیں پہ کھو جائیں
چاند تارے یہ جا کے سو جائیں
سب شعاعیں سیاہ ہو جائیں
سارے نغمے تباہ ہو جائیں
حرف اڑ جائیں لفظ مر جائیں
پیڑ دنیا سے کوچ کر جائیں
قہقہے آنسوؤں کے ساتھ رہیں
راستے سارے خالی ہاتھ رہیں
تتلیاں کیکڑوں کی صورت ہوں
مکّھیاں حسن کی علامت ہوں
سب کتابیں جہاں سے اٹھ جائیں
فکر کے سب خزانے لُٹ جائیں
زندگی موت کی سیاہی ہو
ہر نئی سانس اک تباہی ہو
خانہ جنگی ہو یا بغاوت ہو
سب کو اک دوسرے سے نفرت ہو
صبح میں شام چاہے مدغم ہو
نظمِ کُل کائنات برہم ہو
وہ خدا ہو نہ یہ خدائی ہو
حاکم وقت چاہے نائی ہو
گرکے افلاک خاک ہو جائیں
کہکشاں جل کے راکھ ہو جائیں
بس مرا یار میرے ساتھ رہے
یونہی ہاتھوں میں اُس کا ہاتھ رہے
No comments:
Post a Comment