پھر اک بار
میں تیرے شہر میںآیا ہوں
لیکن اب کے
تجھ سے ملنا
جان سے جانا لگتا ہے!
میں تیرے شہر میںآیا ہوں
لیکن اب کے
تجھ سے ملنا
جان سے جانا لگتا ہے!
پچھلے برس کا وہ منظر
اب تک میری آنکھوں ہے
جب تو مجھ کو رخصت کرنے
دروازے تک آئی تھی
اور تری بھیگی آنکھوں میں
میرا چہرہ لرز رہا تھا
اب تک میری آنکھوں ہے
جب تو مجھ کو رخصت کرنے
دروازے تک آئی تھی
اور تری بھیگی آنکھوں میں
میرا چہرہ لرز رہا تھا
ہجر کے اس بے انت سفر میں
پل دو پل کا میل تو ساجن
وصل نہیں ہے، خود سوزی ہے
پل دو پل کا میل تو ساجن
وصل نہیں ہے، خود سوزی ہے
No comments:
Post a Comment