کتنے چہرے
دن بھر دھوکہ دیتے ہیں
کتنی آنکھیں
دن بھر کہ دھوکہ کھاتی ہیں
کتنے دل
ہر رات ویرانی سے
بھر جاتے ہیں، مر جاتے ہیں لیکن تُو
سب کچھ دیکھتا رہتا ہے خاموشی سے
دن بھر دھوکہ دیتے ہیں
کتنی آنکھیں
دن بھر کہ دھوکہ کھاتی ہیں
کتنے دل
ہر رات ویرانی سے
بھر جاتے ہیں، مر جاتے ہیں لیکن تُو
سب کچھ دیکھتا رہتا ہے خاموشی سے
No comments:
Post a Comment