Pages

آنکھوں کے پار چاند : فرحت عباس شاہ Farhat Abbas Shah

اس کائنات رنگ میں
دنیائے سنگ میں
ہم قید تو نہیں تھے مگر
اس کے باوجود
آزادیوں نے لطف رہائی نہیں دیا
چاہا بہت کہ اپنے ہی اندر کبھی کہیں
اتریں، اتر کے خود کو تلاشیں کچھ اس طرح
ہاتھوں میں اپنا کھوج ہو
دل میں وصال آگ
پیروں میں آگہی کی بلندی راستے
لیکن بدن سے روح کی ان منزلوں کے بیچ
وہ رات تھی کہ کچھ بھی سمجھائی نہیں دیا
کوئی وجود تھا کہ جو طاری تھا ذات پر
آنکھوں کے پار چاند دکھائی نہیں دیا

No comments:

Post a Comment